وادیٔ تخئیل تو بے رنگ تھی اک عمر سے گمشدہ یادوں کے یہ پیکر کہاں سے آ گئے سلیمان خمار
وادیٔ تخئیل تو بے رنگ تھی اک عمر سے
گمشدہ یادوں کے یہ پیکر کہاں سے آ گئے
ڈھہ چکی تھیں جب تمنائیں سبھی کھنڈرات میں
شہر دل میں پھر یہ بام و در کہاں سے آ گئے
سلیمان خمار
Comments
Post a Comment