عشق گر ہاتھ چھڑائے تو چھڑانے دینا

 عشق گر ہاتھ چھڑائے تو چھڑانے دینا

کارِ وحشت پہ مگر آنچ نہ آنے دینا


عزتِ نفس سے بڑھ کر تو کوئی چیز نہیں

جو تجھے چھوڑ کے جائے ، اُسے جانے دینا

 

کومل جوئیہ







Comments

Popular posts from this blog

سنو جاناں!!!!

ردیف، قافیہ، بندش، خیال، لفظ گری۔۔۔