اس نے کہا کہ راہ میں رقصاں ہے زندگی
میں نے کہا کہ بزم تمنا سجاؤ تم
اس نے کہا کہ سر کا مقدر صلیب ہے
میں نے کہا کہ دل کی بھی قیمت لگاؤ تم
اس نے کہا کہ جسم تو مٹی کا ڈھیر ہے
میں نے کہا کہ روح میں خوشبو بساؤ تم
اس نے کہا کہ ہر ایک کی قیمت ہے کچھ نہ کچھ
میں نے کہا کہ پھر میری بولی لگاؤ تم
اس نے کہا کہ یہ شہر مسائل کا شہر ہے
میں نے کہا کہ دل کی وسعت بڑھاؤ تم
اس نے کہا کہ آئینہ خانہ ہے زندگی
میں نے کہا کہ میری بھی صورت دکھاؤ تم
Comments
Post a Comment