فرض کرو تم کچھ نہ پاؤ
اپنا آپ لٹا کر بھی....!!!
فرض کرو کوئی مکر ہی جائے
سچی قسم اٹھا کر بھی....!!!
اور فرض کرو یہ فرض نہ ہو
سچی اک حقیقت ہو....!!!
تیرے عشق کے ہر رستے پر
جاناں اک قیامت ہو....!!!
اور سنا ہے یہ قیامت تو
خون جگر کا پیتی ہے....!!!
تم تو یارا فرض کرو گے
ہم پہ یہ سب بیتی ہے....!!!
Comments
Post a Comment